تزکِ جہانگیری
از: حکیم حاذق
سریر آرائے سلطنتِ ہندوستان، ظلِ الٰہی، صاحبِ عالم، صاحبقران، شہنشاہ نورالدین محمد جہانگیر بدر، ایم اے پولیٹکل سائنس، ایل ایل بی پنجاب، اب ایک پریس کانفرنس سے خطاب فرمائیں گے:
زِیز بھائیواور بہنو،
اللہ تعالیٰ کی میربانی سے جس کا کوئی شریک نہیں اور شریک چیرمین کی مینَت سے مُلَک میں جمُوریت دِن بدِن ترکی کر رئی یے۔ میں بیسِیَت سیکٹی جرنل کے آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اس منزل تک پونچنے کے لیے پاکَستان کے غریب وام اور پاکَستان پیپل پاٹی کے جیالے ورکروں نے بے شُمار کُربانیاں دی ییں، جن کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
یہ کُربانیاں اِس لیے دی گئی ییں کہ پاکَستان کے وام کی قِسمت بدلے اور وہ اپنی تقدیر کے خود مالَک بنیں۔ یہ کُربانیاں اس لیے نہیں دی گئیں کہ کوئی جرنیل، کوئی چَوری، کوئی میاں آئے اور جمُوریت کو پٹری سے تار دے۔ میں آپ کو بتانا چاتا ہوں کہ پاٹی، شریک چیرمین اور میں زاد ادلیہ کی مایت کرتے یین۔ لیکن زاد ادلیہ کا یہ مطلب نہیں کہ وہ پاکستان کے وام کو اپنا ذاتی ملازم سمجھے۔ ادلیہ اُس وکَت تک زاد اَے، جب تَک پاکَستان کے وام زاد ایں۔ اگر ادلیہ نے پاکَستان کے وام کو اپنا ملازَم بنانے کی کوشش کی تو پھر وئی ہو گا جو کہ ہوتا آیا اَے، یانی کہ دمادم مست قلندر۔
آپ کے خیال میں شِید چیرمین بُھٹو نے کیوں اپنی جان کی کُربانی دی تھی؟ آپ کے خیال میں شِید موترما نے کیوں اپنے خون کا نذرانہ دیا؟ آپ کے خیال میں آپ کے بھائی نے کیوں کوٹ لکھپت جیل میں کوڑے کھائے؟ کیا اِس لیے کہ خاجے اور شریف اور چَوری دالتوں پر قبضہ کر لیں اور مولوی مُشتاک سَین اور نَوارُالحق والا انصاف پھر سے شروع کر دیں؟
میں آپ سے یہ پُوچھتا ہوں کہ رَکشے میں بچہ پیدا ہونے میں کیا برائی یَے؟ جب سارے راستے بند ہوں تو بچے رَکشوں میں ہی پیدا ہوں گے۔ جمُوریت کا بچہ بھی رَکشے میں پیدا ہُوَے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جمُوریت کا بچہ وائی جاز میں پیدا ہُوَے۔ ڈفرنس آف پِنین اس بات پر اے کہ کیا یے جاز دبئی والا تھا یا ہیتھرو والا۔ میرا اپنا خیال یہ یے کہ یہ جاز واشنگٹن والا تھا، اپنا اپنا خیال اے۔
شریک چیرمین جموریت کے لیے خطرہ ہے؟ بوت آلا۔ وا وا۔
ساما بن لادن سے پیسے شریک چیرمین نے مانگے تھے؟ کِس لیے؟ اِس کیے کہ جموریت کی ترکی کے اوپر خرچ کرنے تھے؟ کونسی جموریت؟ وہ والی جو کہ آپ کے دوستوں نے فاٹا میں قائم کی اے یا وہ جو کہ مولوی فضل اللہ نے سوات میں قائم کی تھی؟ آپ کی جموریت تو وام کا گلا کاٹے بغیر بے مزہ اے۔ اصل بات یہ یے کہ آپ کی جموریت گھونگٹ ٹھائے تو لال جوڑے کی بجائے خاکی نکلتا ہے۔
اسی جموریت کے لیے چَوئی نثار شبانہ روز مینَت کر رَے۔ بلکہ شبانہ زیادہ کر رَے اور روز کم کر رَے۔ رات کو خاکی اور صبح کو لال۔ یہ اے چَوئی نثار کی جموریت۔ یہ اے میاں صاب آپ کی جموریت۔
آپ کی جموریت میں میریٹ کو بم لگا کر اڑاتے ہیں اور رائے ونڈ میں محل بناتے ہیں۔
ویسے میں رمدے رنے سانس کو میریٹ سے بہتر ہوٹل سمجھتا ہوں
اپنا اپنا خیالَے۔
ممد جنگیر بدر
سیکٹی جرنل
پاکستان پیپل پاٹی
More articles by Hakim Hazik
For more letters from Jahangir Badar click here