web 2.0

Hamaray Quaid e Azam

 

 

 

 

ہمارے قائدِ اعظم 

حکیم حازق

 نئے صدرِحکومت نے

بہت سے نغمہ گو، شاعر بلا ئے ہیں

کہ وہ

طلوع صبح نو کے گیت لکھیں

ترقی کے ترانے گنگنائیں

کہ ہم یہ آمریت بھول جائیں

 

 ہماری میزباں خاتون

کئی آداب اور القاب پڑھتی ہے

کہ باقی رہ سکے اسباب روزی کا

تعلق جسم اور جاں کا 

سرِ دیوار آویزاں

شبیہہِ قائدِ اعظم 

ان آنکھو ں نے

بہت سے آمروں کو آتے جاتے

حکم کرتے

ملک کو تسخیر کرتے

فکر پر تعزیر کرتے

اور پِھر اس خاک کا  پیوند ہو جاتے ہوئے دیکھا 

مگر اے ہم وطن لوگو

قائدِ اعظم محض تصویر ہے

مڑتے کونوں، دھندلاتے رنگ کی تصویر 

چلو پھِر قرضِ نقدِ جان واپس لیں

قریب المرگ حاکم سے

چلو گم کردہ رہ لوگوں کو

اپنا رہنما کر لیں

چلو اِن بے نوا لوگوں کو

اپنا ترجماں کر لیں

چلو  اِن ہاریوں کو، کمیوں کو مان لیں قائد

ہمارے قائدِ اعظم  

 

Tags:

Add comment